ڈاکٹر مفتی محمد اعظم ندوی ایک نمایاں اسلامی عالم، محقق، اور فقیہ ہیں۔ وہ 15 دسمبر 1984ء کو پیدا ہوئے۔ آپ نے دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ سے عالمیت اور فضیلت کی تعلیم مکمل کی اور مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ علمی و تدریسی میدان میں ان کا خاصہ تجربہ ہے، اور وہ جامعہ امام سید احمد شہید کٹولی اور المعہد العالی الاسلامی حیدر آباد میں حدیث، فقہ، اور عربی کے استاد رہے ہیں۔
تدریسی خدمات
ڈاکٹر محمد اعظم ندوی فی الوقت المعہد العالی الاسلامی حیدر آباد میں فقہ اور عربی کے اسباق پڑھاتے ہیں اور شعبۂ اختصاص فی الفقہ کے سال اول میں الدر المختار اور اصول فقہ کا مضمون ان سے متعلق ہے۔ المعہد میں شعبۂ ثقافت کے معتمد اور شعبۂ محاضرات کے ذمہ دار بھی ہیں۔
علمی خدمات و کتب
ڈاکٹر ندوی نے مختلف موضوعات پر کئی کتب تصنیف کی ہیں، جن میں قابلِ ذکر:
1. محسن انسانیت صلی اللہ علیہ وسلم - رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات اور کردار پر مبنی کتاب۔
2. مختارات من أصول الفقه - اصول فقہ کے موضوع پر ایک مختصر مگر جامع کتاب۔
3. الإمام محمد قاسم النانوتوي - دارالعلوم دیوبند کے بانی کی علمی اور فکری خدمات پر ایک تعارفی کتاب۔
4. کرونائی ادب - کورونا کے دوران لکھی گئی علمی اور ادبی تحریریں۔
تحقیقی مضامین
ڈاکٹر ندوی کے کئی تحقیقی مقالات بھی شائع ہوئے ہیں۔ مثلاً، بینک سے جاری ہونے والے مختلف کارڈز کا شرعی حکم اور واٹس ایپ گروپس کی افادیت اور مضرت پر مضامین نمایاں ہیں۔
سیمینارز و مشارکت
ڈاکٹر محمد اعظم ندوی نے علمی سیمینارز میں بھی شرکت کی ہے، جیسے کہ مراکش کے شہر رباط میں منعقدہ ایک اہم سیمینار، جس کا ذکر مختلف علمی و تحقیقی مجلات میں ہوا ہے۔
علمی مجالس کی سرپرستی
ڈاکٹر ندوی "رسالہ الشباب" کٹولی کے رئیس التحریر رہ چکے ہیں۔ آپ کی علمی سرپرستی میں متعدد طلبہ نے تعلیمی مراحل طے کیے ہیں اور آپ کی رہنمائی میں ان کی فکری و علمی تربیت ہوئی۔
اعزازات و تعارف
آپ کی علمی خدمات اور اسلامی فکر پر آپ کے نظریات کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، اور مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کی کتاب حیات و افکار میں آپ کا مختصر تعارف بھی موجود ہے۔
ڈاکٹر محمد اعظم ندوی کی علمی و تحقیقی خدمات نے ان کو ایک ممتاز مقام عطا کیا ہے، اور ان کی تصانیف و تدریس سے ہزاروں طلبہ اور علمی حلقے مستفید ہو رہے ہیں۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں