منگل، 10 مئی، 2022

صحت و بیماری سے متعلق چند سوالات و جوابات

صحت و بیماری سے متعلق چند سوالات و جوابات

جوابات از محمد روح الامین میُوربھنجی

سوال نمبر (1) جسم انسانی میں سب سے بڑی ہڈی کون سی ہے؟ تحریر کریں۔
جواب نمبر (1) ران کی ہڈی (femur)

سوال نمبر (2) ران میں کتنی ہڈیاں ہیں بیان کریں۔
جواب نمبر (2) ران میں ایک ہی ہڈی ہے (سرین کے نیچے کی جوڑ سے گھٹنے کی جوڑ تک)

سوال نمبر (3) پولیو کے بارے میں اپنی معلومات پیش کرتے ہوئے اس سے بچنے کا طریقہ لکھیں۔
جواب نمبر (3)
پولیو: ایک وائرس جو فالج کا سبب بن سکتا ہے، جو شخص در شخص منتقل ہو سکتی ہے۔ یہ دراصل اعصاب کو کمزور کرنے والی بیماری ہے۔ پولیو ایک لاعلاج بیماری ہے۔
پولیو سے بچاؤ کا طریقہ: آلودگی سے بچنا؛ خواہ اس کا تعلق پانی سے ہو؛ خوراک سے ہو یا ہوا سے ہو اور کسی متعدی و دوسروں میں منتقل ہونے والی بیماری سے متاثر شخص کے ساتھ گھلنے ملنے سے بچنا۔ یہ بیماری بچوں میں عام ہے لیکن اس کے شکار بالغ افراد بھی ہوسکتے ہیں۔ پولیو ویکسین کے ذریعے آسانی سے روکا جا سکتا ہے۔ پولیو ویکسین پولیو وائرس سے لڑنے کے لیے بچوں کے جسم کی مدد کرتا ہے اور بچوں کی حفاظت کرتا ہے۔ ویکسین کے صرف چند قطرے خوراک کے ذریعے سے لینے سے تقریبا تمام بچوں (100 میں سے 99 بچے) کو پولیو سے حفاظت یقینی ہوجاتی ہے۔

سوال نمبر (4) ان امور پر روشنی ڈالیں جو حالات صحت میں بدن کے لیے ضروری ہیں۔
جواب نمبر (4) وقت پر کھانا، پینا اور سونا، صحت مند غذائیں کھانا، زیادہ کھانے کی بجائے اچھی صحت کے لیے مفید غذائیں کھانا، صاف پانی استعمال کرنا اگر زنگ آلود یا کچھ بدلا ہوا پانی ہو تو ابال کر یا فلٹر کرکے پینا، بھوک اور پیاس کے بقدر کھانا اور پینا؛ بلکہ چھکنے سے ایک دو لقمہ پہلے ہی ہاتھ روک لے وغیرہ۔

سوال نمبر (5) بلغم کے فوائد و نقصانات تحریر کریں۔
جواب نمبر (5) ہمارے منہ، حلق، ناک، پھیپھڑوں اور سانس کی نالی میں ایسے ٹشوز موجود ہوتے ہیں جس کی وجہ سے بلغم پیدا ہوتی ہے۔ اس کی وجہ ماہرین صحت یہ بتاتے ہیں کہ یہ ٹشوز ہمارے جسم کی حفاظت کرتے ہیں اور اگر کوئی مسئلہ درپیش ہو تو یہ بلغم پیدا کرتے ہیں۔ ان کی وجہ سے ہمارا مدافعتی نظام مضبوط رہتا ہے۔ آپ کو شائد یقین نہ آئے لیکن دوران بیماری جو سبز رنگ کا بلغم پیدا ہوتا ہے وہ اصل میں ہمیں جلد صحت یابی میں مدد فراہم کرتا ہے۔ ہمارے جسم میں بلغم ہر وقت پیدا ہوتی رہتی ہے اور ہم تھوک کے ساتھ اسے اندر لے جاتے ہیں لیکن اگر یہ بہت زیادہ پیدا ہونے لگے تو یہ جسم کے لیے مسائل پیدا کرتی ہے۔

سوال نمبر (6) ہمیں صحت مند زندگی کیسے حاصل ہو سکتی ہے؟ تحریر کریں۔
جواب نمبر (6) صحت مند زندگی گزارنے کے سلسلے میں بعض باتیں:
 ٹینشن اور فکر و ٹینشن سے آزاد اور پر سکون زندگی گزارنے سے حاصل ہو سکتی ہے، کچھ باتیں جواب نمبر (4) میں آگئی ہیں۔

سوال نمبر (7) قبض اور چیچک کا علاج فوری طور پر کیا ہے؟ بیان کریں۔
جواب نمبر (7)
قبض کا فوری علاج: زیادہ سیال پینا، زیادہ فائبر والی غذائیں کھانا اور باقاعدگی سے ورزش کرنا؛ ان چیزوں سے قبض کو دور کیا جا سکتا ہے۔ پاخانہ نرم کرنے والی غذائیں اور ادویات اور جلاب استعمال کرنے سے بھی مدد مل سکتی ہے۔
چیچک کا فوری علاج:
جہاں تک علاج کا سوال ہے، تو اس مرض کا کوئی علاج نہیں کہ یہ بغیر کسی علاج کے ایک یا دو ہفتے میں خودبخود ختم ہو جاتا ہے۔تاہم، ویکسین کے ذریعےمرض سے بچاؤ ممکن ہے۔چکن پاکس کی ویکسین حفاظتی ٹیکوں میں شامل ہے،جس کا پہلا ٹیکا 12ماہ اوردوسرا چھے سال کی عُمر کے اندر لگایا جاتا ہے۔ متعدّد مُمالک میں بچّوں کو اسکول جانے سے قبل پہلا اور دوسرا ٹیکا پانچ سال کی عُمر کے بعد لگایا جاتا ہے۔ یہ ویکسین عُمر بَھر کے لیے چکن پاکس سے تحفّظ فراہم کرتی ہے۔ تاہم ویکسین کے بعد خدانخواستہ اگر بچّہ اس وائرس سے متاثر ہو بھی جائے، تو علامات کم ہی ظاہر ہوتی ہیں۔ نیز، مرض پیچیدہ ہونے کے امکانات بھی نہیں ہوتے۔ چکن پاکس سے متاثرہ مریض کوگھر کے کسی ایک کمرے تک محدود رہنے کی ہدایت کی جاتی ہے، تاکہ دیگر اہلِ خانہ متاثر نہ ہوں۔

سوال نمبر (8) درج ذیل اصطلاحات میں سے کسی تین کی تعریف لکھیں۔ مغلظ، مقوی، قابض، محلل، محرق
جواب نمبر (8)
مغلِّظ: مادہ کو گاڑھا کرنے والی دوا کو کہتے ہیں۔
مقوِّی: اعصاب و دماغ اور قلب وغیرہ کی کمزوری دور کرکے ان کو تقویت پہنچانے والی دوا کو کہتے ہیں۔
قابِض: قبض پیدا کرنے والی مثلاً اسہال یعنی مسلسل بیت الخلا جاتے رہنے کی بیماری لگنے کے وقت؛ اسہال کو بند کرنے اور پیٹ کے نظام کو تھامنے والی دوا کو کہتے ہیں۔
محلِّل: مادہ میں تحلیل کر جانے والی یعنی میلٹ ہوجانے والی دوا کو کہتے ہیں، جیسے ستِ پودینہ و سَتّ اجوائن۔
محرِّق: معمولی حرارت سے جل اٹھنے والی دوا کو کہتے ہیں، جیسے گندھک

نوٹ: دراصل ایک واٹس ایپ گروپ میں کسی ایسے طالب نے سوالات کیے تھے، جن کو واقعی سوالات کے جوابات مطلوب تھے کہ امتحان دینا ہے، انھوں نے سوالات بھیجے، بندہ نے خالی وقت پاکر ان سوالات کے سرسری اور بے ترتیب جوابات دیے تھے، پھر پرسنلی طور پر سائل نے التماس کیا کہ میں صحیح سے  اور مرتب جوابات لکھ کر بھیجوں تو ان کے لیے یہ لکھا، خیر اب یہ ایک مضمون بن گیا، اس لیے افادہ و استفادہ کے نقطۂ نظر سے یہاں شیئر کر دیا۔ بندہ نے جوابات تیار کیے ہیں انگریزی اور اردو مضامین یا طبی کتاب کی مدد سے یا کہیں کسی جملے کو کاپی پیسٹ کرکے۔

مفتی اشتیاق احمد قاسمی دربھنگوی: مختصر سوانحی خاکہ

مولانا مفتی اشتیاق احمد قاسمی دربھنگوی: مختصر سوانحی خاکہ محمد روح الامین میوربھنجی       مولانا مفتی اشتیاق احمد قاسمی دربھنگوی سرزمینِ بہا...