پیر، 16 جنوری، 2023

علم الصیغہ کا عربی ترجمہ

علم الصیغہ کا عربی ترجمہ

مترجم: مفتی محمد کلیم الدین قاسمی کٹکی، استاذ دار العلوم دیوبند
صفحات: 164، قیمت: 70 روپے
پہلا ایڈیشن: 2006ء
آٹھواں ایڈیشن: 2021ء
ناشر: مکتبہ الفاروق دیوبند
9548915358

تبصرہ نگار: محمد روح الامین

   ’’درس نظامی‘‘ کے تحت چلنے والے مدارس میں ابتدائی استعداد ساز کتابوں کی فہرست میں جنگ آزادی – 1857ء کے ایک عظیم مجاہد مفتی عنایت احمد کاکورویؒ (1813ء – 1863ء) کی علمِ صرف پر لکھی گئی جامع ترین کتاب ’’علم الصیغہ‘‘ غیر معمولی اہمیت کی حامل ہے، مصنف نے جزیرہ انڈمان کے جیل میں رہ کر ہی محض اپنی یاد داشت سے اتنی جامع کتاب لکھی تھی، جو حضرت مفتی محمد شفیع عثمانیؒ کی تحریر کے مطابق مصنف کی ایک طرح کی کرامت ہی سمجھی جا سکتی ہے۔

   یہ کتاب فارسی میں لکھی گئی تھی، اس کے اردو شروحات کے ساتھ اردو ترجمے بھی کیے گئے، جن میں مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد رفیع عثمانیؒ کا اردو ترجمہ (1978ء) زیادہ مقبول ہے، جب کہ ایک بریلوی عالم غلام نصیر الدین چشتی کا اردو ترجمہ (1992ء) بھی دستیاب ہے۔

علاوہ ازیں اس کتاب کے دو عربی ترجمے بندہ کے سامنے ہیں: (1) ڈاكٹر ولی خان مظفر سواتی (متولد: 1971ء) کا عربی ترجمہ، جس کا تمرینات سے اضافہ شدہ پہلا ایڈیشن 2010ء میں شائع ہوا، (2) جامعہ اسلامیہ تعلیم الدین ڈابھیل کے سابق استاذ مولانا مفتی محمد کلیم الدین قاسمی کٹکی، استاذ دار العلوم دیوبند کا ترجمہ، جس کا پہلا ایڈیشن 2006ء میں شائع ہوا تھا اور آٹھواں ایڈیشن 2021ء میں شائع ہوا، جس کے آغاز میں بحر العلوم مولانا نعمت اللہ اعظمی (متولد: 1936ء) کے حوصلہ افزا کلمات اور موجودہ ترانۂ دار العلوم دیوبند لکھنے والے شاعر مولانا ریاست علی ظفر بجنوریؒ (1940ء – 2017ء) اور دار العلوم دیوبند کے موجودہ صدر المدرسین مولانا سید ارشد مدنی (متولد: 1941ء)، صدر جمعیت علمائے ہند کی مشترکہ تقریظ شامل ہے۔ 

  زیر نظر عربی ترجمہ کے مترجم مولانا مفتی محمد کلیم الدین قاسمی کٹکی حفظہ اللّٰہ نے دار العلوم دیوبند کے زمانۂ معین مدرسی (2001–2ء) میں علم الصیغہ کی تدریس کے ساتھ اس کتاب کو عربی جامہ پہنانے کا فیصلہ کیا، ڈابھیل کے زمانۂ تدریس میں یہ ترجمہ پایۂ تکمیل کو پہنچا اور پہلی بار 1427ھ بہ 2006ء میں زیور طبع سے آراستہ ہو کر منظر عام پر آیا۔ ایک سال بعد 1428ھ بہ مطابق 2007ء میں مترجم موصوف کا تقرر ازہر ہند دار العلوم دیوبند میں ہوا، 1440ھ بہ مطابق 2021ء میں درجۂ وسطیٰ ب میں ان کی ترقی ہوئی اور اب 1444-45ھ (م 2022–23ء) میں درجات متوسطہ کی کتابوں کا درس بھی ان سے متعلق ہے۔

    زیر نظر عربی ترجمہ اپنی آٹھویں ایڈیشن کے ساتھ مندرجۂ ذیل خصوصیات کا حامل ہے: (1) ابتدا میں مؤلف کتاب مفتی عنایت اللہ کاکوریؒ کا مختصر و مدلل سوانحی خاکہ عربی میں قلم بند کیا گیا ہے، (2) عربی ترجمہ کے ساتھ ساتھ مختصر عربی تعلیق بھی شامل ہے، (3) حسب ضرورت عناوین کا بھی اضافہ کیا گیا ہے، (4) مثالوں میں آنے والی آیتوں کی تخریج بھی کی گئی ہے یعنی پارہ، آیت نمبر وغیرہ کی وضاحت کی گئی ہے، (5) ثلاثی مجرد کے چھٹے باب، باب ’’حسِب یحسِب‘‘ کو چھوڑ کر کہ اس سے فعلِ صحیح صرف ایک آتا ہے، کتابوں کی مثالوں کے علاوہ مشق و تمرین میں آسانی کے لیے اچھے خاصے مثالوں سے کتاب کو مزین کیا گیا ہے، (6) کتاب کے اخیر میں ’’ملحق‘‘ اور ’’أوزان الجمع‘‘ کے نام سے دو حصے ملحق اور شامل کیے گئے ہیں، جو خاصیاتِ ابواب اور اوزانِ جمع کے سلسلے میں مفید و معاون اور مثالوں سے لیس ہیں، (7) گاہے گاہے تعلیق کے تحت معلمین و متعلمین کے لیے ہدایات و رہنمائی بھی لکھی گئی ہیں، (8) مثالوں، مفردات اور الفاظ میں حسبِ ضرورت اعراب حِکائی بھی لگائی ہے، (9) اخیر میں فہرست مراجع و مصادر شامل ہے، (10) عناوین و مشمولات کی فہرست اخیر میں معلق کی گئی ہے۔

    موجودہ زمانے میں فارسی سے عدم دلچسپی یا کم دلچسپی کی وجہ سے فارسی کا چلن اٹھتا چلا جا رہا ہے تو عام دلچسپی کے پیشِ نظر فارسی کتابوں کے متبادل کے طور پر اردو یا عربی کتابیں شامل نصاب کی جا رہی ہیں، اور چوں کہ عربی دوم میں نحو، منطق وغیرہ کی عربی کتابیں داخل نصاب ہیں تو دیگر فنون کی طرح عربی اول میں صرف کی اردو کتاب پڑھانے کے بعد عربی دوم میں فارسی یا اردو علم الصیغہ کے متبادل کے طور پر یہ عربی علم الصیغہ پڑھایا جانا زیادہ موزوں اور مناسب ثابت ہو سکتا ہے، چناں چہ اسی کے پیش نظر یہ ترجمہ کیرالا، گجرات، اتر پردیش، حیدرآباد، مغربی بنگال اور اڈیشا کے مختلف مدارس میں داخل نصاب ہے، نیز دیگر مدارس کے نصاب میں بھی شامل کیا جانا چاہیے؛ کیوں کہ جو چیز مشقت کے بعد حاصل ہو، پائدار ہوتی ہے اور جو چیز جلد آسانی سے حاصل ہو جاتی ہے، دیر پا نہیں ہوتی، جیسا کہ فارسی کا مقولہ ہے: ’’ہر چہ زُود آید دیر نہ پاید‘‘۔

 اللّٰہ تعالیٰ مترجم کتاب کو اجر جزیل عطا فرمائے اور اساتذہ و طلبہ کو زیادہ سے زیادہ اس عربی ترجمہ سے مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین یارب العالمین

مفتی اشتیاق احمد قاسمی دربھنگوی: مختصر سوانحی خاکہ

مولانا مفتی اشتیاق احمد قاسمی دربھنگوی: مختصر سوانحی خاکہ محمد روح الامین میوربھنجی       مولانا مفتی اشتیاق احمد قاسمی دربھنگوی سرزمینِ بہا...